قیامِ پاکستان سے قبل منٹو شناسی کی روایت

  • طاہر عباس shah abdul latif university khairpur
  • ڈاکٹر لیاقت علی shah abdul latif university khairpur

Abstract

Sa'adat Hassan Manto is a one of the most famous and controvertial Urdu short story writers. Manto has been continousely a discussing topic controversy of Urdu fiction critics. His was due to presentation of sex & nude aspects of human life & culture. His era and society were not accepting his ideas & fiction subjectivity so we seek the fact that Manto was being hated & ignored at ethical, legal, social and literary grounds. This article is an intensive study of critic views about Manto before partition.

References

۱۔ انیس ناگی ، ’’’سعادت حسن منٹو ‘‘ ،فیروز سنز ، لاہور ، ۱۹۸۹ء، ص ۳۰۔
۲۔ ابو سعید قریشی ، ’’منٹو ‘‘ ،مکتبہ میری لائبریری ، لاہور ، ۱۹۸۸ء ، ص ۲۷۔
۳۔ ڈاکٹر علی ثنا بخاری نے پی ایچ ڈی کے غیر مطبوعہ مقالہ ’’سعادت حسن منٹو ، سوانح اور ادبی کارنامے ‘‘ میں دستاویزات /ریکارڈکے ذریعے اس غلط فہمی کو دور کیا کہ منٹو میٹرک میں دوبار فیل ہوئے تھے۔ مقالہ نگار کے مضمون ’’ منٹو کے بارے میں چند غلط فہمیاں ‘‘ مشمولہ ’’انگارے‘‘ ، جنوری ۲۰۰۵ء ،منٹو نمبر ، ص۲۳میں بھی اس بحث کو ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
۴۔ اِن اخبارات میں منٹو کے افسانہ ’’ بو‘‘ اور مضمون ادب جدید کے خلاف شائع ہونے والے تبصرے منٹو کی کتاب ’’ لذتِ سنگ ‘‘، نیا ادارہ ، لاہور، ۱۹۴۸ء میں ملاحظہ کیجئے۔
۵۔ تفصیلات کے لیے:
i۔ سعادت حسن منٹو ،’’ لذتِ سنگ‘‘ ، نیا ادارہ ، لاہور ،۱۹۴۸ء۔
ii۔ نواز چودھری،(مرتب)،’’دستاویز‘‘، مکتبہ شعر و ادب ، لاہور ، سن ندارد۔
iii۔ فرید احمد ،(مرتب)،’’دائیں بائیں ،اوپر نیچے ‘‘ ،
iv۔انیس ناگی،(مرتب)، ’’ منٹو کے مقدمات ‘‘ ،
۶۔ منٹو نے ’’ لذتِ سنگ‘‘ کے علاوہ کئی مقامات پر اپنے نقطۂ نظر کی وضاحت کی ۔ نوید الحسن کے غیر مطبوعہ مقالہ برائے ایم ۔ اے ، ’’ منٹو شناسی کی روایت کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘ ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ، ۲۰۰۵ء میں ’’ منٹو خود شناسی ‘‘ کے عنوان سے پورا باب شامل کیا گیاہے۔
۷۔ جسم کی بھوک سے پیٹ کی بھوک مراد لیا گیا ہے۔
۸۔ بشیر ساجد ، ’’ پنجاب کا ایک افسانہ نگار ‘‘ مشمولہ ’’ ہمایوں ‘‘ ، نومبر ۱۹۴۲ء، جلد ۴۲، شمارہ ۵، ص ۴۸۳۔
۹۔ مولانا صلاح الدین احمد ، ’’ اردو افسانے کے جدید رجحانات ‘‘مشمولہ’’ ادبی دنیا‘‘ ،جنوری ۱۹۴۳ء ، جلد ۲۱ ، شمارہ ۰۱ ،ص ۱۱ ۔
۱۰۔ آفتاب احمد ، ’’ جدید اردو افسانہ ‘‘ مشمولہ’’ ہمایوں‘‘ ، اگست ۱۹۴۳ء ،جلد ۴۴، شمارہ ۲ ، ص ۳۳۰۔
۱۱۔ مولانا صلاح الدین احمد ،’’ ہمارے افسانوں کی تشبیہیں اور تمثیلیں ‘‘ مشمولہ’’ ہمایوں‘‘ ،جنوری ۱۹۴۴ء،سالگرہ نمبر،جلد ۴۵، شمارہ ۰۱، ص ۲۹۔
۱۲۔ ذکی الدین پامال ، ایم۔ اے، ’’ ترقی پسند ادب ‘‘ مشمولہ’’ ادبی دنیا‘‘ ، جون ۱۹۴۵ء ،جلد ۲۳، شمارہ ۰۶، ص ۵۵۔
۱۳۔ وقار عظیم، سید ، ’’ مختصر افسانہ کے پچیس سال ‘‘ مشمولہ’’ ہمایوں‘‘ ، جنوری ۱۹۴۷ء ،سلور جوبلی نمبر،جلد ۵، شمارہ۔۔۔۔۔ ، ص ۵۰:۴۹۔
۱۴۔ عزیز احمد، ’’ ترقی پسند ادب ‘‘ ، حیدر آباد دکن ، طبع اول ۱۹۴۵ء،ص۲۰۸:۱۹۸۔
۱۵۔ ممتاز شیریں ، ’’ بنیادی گناہ جنس‘‘ مشمولہ ’’ منٹو:نوری نہ ناری ‘‘ ،( مرتبہ) آصف فرخی ،مکتبہ اسلوب کراچی ، ۱۹۸۵ء، ص ۱۶۳۔
۱۶۔ ماہنامہ ’’ ساقی ‘‘ کراچی میں منٹو کی شائع شدہ تحریروں کی فہرست ملاحظہ ہو:
۱۔ جی آیا صاحب ، جلد ۱۱، شمارہ ۲، جنوری ۱۹۳۵ء ۲۔ چوری ، جلد ۱۱ ، شمارہ ۵، مئی ۱۹۳۵ء
۳۔ خونی تھوک ، جلد ۱۲، شمارہ ۲، اگست ۱۹۳۵ء ۔ ۴۔ ترگنیف کی موت ، جلد ۱۲ ، شمارہ ۶، دسمبر ۱۹۳۵ء
۵۔میرا ہم سفر ، جلد ۱۳، شمارہ ۴ ، اپریل ۱۹۳۶ء ۶۔ دیوانہ شاعر ، جلد ۱۴، شمارہ ۱،جولائی ۱۹۳۶ء
۷۔ میکسم گورکی ، جلد ۱۴، شمارہ ۲، اگست ۱۹۳۶ء ۸۔ پھاہا ، جلد ۹، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۳۹ء
۹۔ شوشو ، جلد ۱۹، شمارہ ۴، اپریل ۱۹۳۹ء ۱۰۔ ایکٹرس کی آنکھ ، جلد ۲۰، شمارہ ۴، اکتوبر ۱۹۳۹ء
۱۱۔ محبت کی پیدائش ، جلد ۲۰، شمارہ ۵، اکتوبر ۱۹۳۹ء ۱۲۔ لالٹین ، جلد ۲۱، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۴۰ء
۱۳۔ آؤ خط سنو ، جلد ۲۱، شمارہ ۳، مارچ ۱۹۴۰ء ۱۴۔ آؤ چوری کریں ، جلد ۲۱، شمارہ ۵، مئی ۱۹۴۰ء
۱۵۔ آؤ کھوج لگائیں ، جلد ۲۱، شمارہ ۶،جون ۱۹۴۰ء ۱۶۔ اس کا پتی ، جلد ۲۲، شمارہ ۱، جولائی ۱۹۴۰ء
۱۷۔ تین تحفے ، جلد ۲۲، شمارہ ۳، ستمبر ۱۹۴۰ء ۱۸۔ نپولین کی موت ، جلد ۲۲، شمارہ ۵، نومبر ۱۹۴۰ء
۱۹۔ کبوتروں والا سائیں ، جلد ۲۲، شمارہ ۶، دسمبر ۱۹۴۰ء ۲۰۔دس روپے ، جلد ۲۳، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۴۱ء
۲۱۔ دیہاتی بولیاں ، جلد ۲۳، شمارہ ۲، فروری ۱۹۴۱ ء ۲۲۔ تین موٹی عورتیں ، جلد ۲۳، شمارہ ۳، مارچ ۱۹۴۱ء
۲۳۔ مسز ڈی کوسٹا ، جلد ۲۳، شمارہ ۴، اپریل ۱۹۴۱ ء ۲۴۔ نیلی رگیں ، جلد ۲۳، شمارہ ۵ ، مئی ۱۹۴۱ء
۲۵۔ ترقی پسند ، جلد ۲۳، شمارہ ۶، جون ۱۹۴۱ء ۲۶۔سجدہ ، جلد ۲۴، شمارہ ۱، جولائی ۱۹۴۱ء
۲۷۔ اگر ، جلد ۲۴، شمارہ ۳، ستمبر ۱۹۴۱ء ۲۸۔ دھواں ، جلد ۲۴، شمارہ ۵، نومبر ۱۹۴۱ء
۲۹۔ شاعرہ کی موت ، جلد ۲۴، شمارہ ۶، دسمبر ۱۹۴۱ء ۳۰۔ تیمور کی موت ، جلد ۲۴، شمارہ ۰۶، دسمبر ۱۹۴۱ء
۳۱۔ نیا سال ، جلد ۲۵، شمارہ ۲، فروری ۱۹۴۲ء ۳۲۔ چھیڑ خوباں سے چلی جائے اسد ، جلد ۲۵، شمارہ ۳، مارچ ۱۹۴۲ء
۳۳۔ مس فریا ، جلد ۲۵، شمارہ ۴، اپریل ۱۹۴۲ء ۳۴۔ کچھ نہیں ہے تو عداوت ہی سہی ، جلد ۲۵، شمارہ ۵ ، مئی ۱۹۴۲ء
۳۵۔ آم کے ٹوکرے ، جلد ۲۵، شمارہ ۶، جون ۱۹۴۲ء ۳۶۔ بلاؤز ، جلد ۲۶، شمارہ ۱، جولائی ۱۹۴۲ء
۳۷۔ مسز ڈی سلوا ، جلد ۲۶، شمارہ ۲، اگست ۱۹۴۲ ء ۳۸۔ کچھ اور باتیں ، جلد ۲۶، شمارہ ۴، اکتوبر ۱۹۴۲ء
۳۹۔ ترقی یافتہ قبرستان ، جلد ۲۷، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۴۳ء ۴۰۔بی زمانی بیگم ، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۴۶ء
۱۷۔ ماہنامہ ’’ہمایوں ‘‘ لاہور کے مختلف شماروں میں منٹو کی درج ذیل پندرہ تحریریں اشاعت پذیر ہوئیں :
۱۔ شیطان اور شراب ، جلد ۲۵، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۳۴ء ۲۔ سپاہی اور موت ، جلد ۲۵، شمارہ ۶، جون۱۹۳۴ء
۳۔ چھبیس مزدور اور ایک دوشیزہ، جلد۲۶، شمارہ ۲، اگست ۱۹۳۴ء ۴۔ میکسم گورکی ، جلد ۳۶، شمارہ ۶، دسمبر ۹۳۴،ء
۵۔ تلوّن (ڈرامہ ) ، جلد ۳۸، شمارہ ۵، نومبر ۱۹۴۰ء ۶۔ منتر (افسانہ ) ، جلد ۳۵، شمارہ ۲، فروری ۱۹۳۹ء
۷۔ تماشا گاہ نفس (ڈرامہ ) ، جلد ۲۹، شمارہ ۲، فروری ۱۹۳۶ء ۸۔ تجدید اسلحہ ، جلد ۳۱، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۳۷ء
۹۔ شغل (افسانہ ) ، جلد ۳۱، شمارہ ۵، مئی ۱۹۳۷ء ۱۰۔ دست بریدہ (افسانہ ) ، جلد ۲۸، شمارہ ۴، اکتوبر ۱۹۳۵ء
۱۱۔ریچھ ( ڈرامہ ) ، جلد ۲۷، شمارہ ۱، جنوری ۱۹۳۵ء ۱۲۔ طاقت کا امتحان (افسانہ ) ، جلد ۲۷، شمارہ ۳، مارچ ۱۹۳۵ء
۱۳۔ پگلا ( افسانہ ) ، جلد۳۶، شمارہ ۶، دسمبر ۱۹۳۹ء ۱۴۔ خودکشی کا اقدام (افسانہ) ، جلد ۳۴، شمارہ ۱، جولائی ۱۹۳۸ء
۱۵۔ نیا قانون (افسانہ ) ، جلد ۳۳، شمارہ ۱ (سالگرہ نمبر) ، جنوری ۱۹۳۸ء ۔
۱۸۔ علی ثنا بخاری ، ڈاکٹر : ’’ سعادت حسن منٹو ( کتابیات) ‘‘ ، ص ۱۲:۰۸ ۔
Published
2017-08-01