اقبال اور فیض کے فکری و فنی اشتراکات

ایک مطالعہ

  • ڈاکٹر سید شیراز علی زیدی
Keywords: اقبال،فیض،فکر،فن

Abstract

Iqbal and Faiz are two prominent poets of this era. Both poets are native of the Sialkot city and their poetry motivates towards life. This article is not a comparative study of these poets in such a sense that one of them could be proved superior to other. Because the superiority of Iqbal is understood as Faiz himself admires Iqbal's art and intellect in his writings. But we cannot ignore the fact that Faiz got many influences of Iqbal that can be seen in his poetry from beginning to end. Even sometimes he adopted the same metaphors as that of Iqbal. This article consists of the study of common factors of their intellectual and artistic approach or in other words this article shows the influences of Iqbal's art and thoughts on Faiz

اقبال اور فیض اس عہد کے دو ممتاز شاعر ہیں۔دونوں شاعروں کا تعلق سیالکوٹ سے ہےاوردونوں کی شاعری زندگی کے لیے تحریک پیدا کرتی ہے۔اس مقالے میں دونوں شعرأ کا تقابلی مطالعہ اس معنی ٰ میں نہیں کیا گیا کہ ایک کی فوقیت دوسرے پر ثابت کی جاسکےکیوں کہ اقبال کی برتری مسلمہ ہے اور فیض نے خود بھی اقبال کی فن وفکر کو اپنی تحریروں میں سراہاہے۔تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ فیض نے اقبا ل کے بہت سے اثرات قبول کیے ہیں جو ان کی شاعری میں شروع سے آخر تک دیکھے جا سکتے ہیں۔حتا کہ بسا اوقات انھوں نے اقبال کے استعاروں کو بھی ان ہی مفاہیم میں استعمال کیا ہے جیسے کہ وہ اقبال کے کلام میں آئے ہیں۔یہ مقالہ اقبال اور فیض کے فکر وفن کے مشترکہ نکات کے مطالعے پر مشتمل ہے یا دوسرے لفظوں میں فیض پر اقبال کے اثرات کو واضح کرتاہے۔

References

۱۔ تونسوی،طاہر،ڈاکٹر،مرتب،انٹرویو،‘‘فیض احمد فیض ایوانِ وقت میں’’ مشمولہ،‘‘فیض کی تخلیقی شخصیت:تنقیدی مطالعہ’’،لاہور،سنگِ میل پبلی کیشنز،۱۹۸۹،ص:۳۴۲ ۔
۲۔ ایضاً،ص:۳۴۷ ۳۔ ایضًا،احمد ندیم قاسمی،مضمون،‘‘فیض کا فن’’ص: ۱۶۔
۴۔ فیض،‘‘نسخہ ہاے وفا’’،لاہور،مکتبہ کارواں،جولائی؍۱۹۸۴ع،ص:۸۶۔۸۵۔
۵۔ تونسوی،‘‘فیض سے ایک گفتگو،انٹرویو،نصرت چوہدری،ص:۳۶۹۔
۶۔ ایضاً،ص:۳۷۱۔ ۷۔ ایضاً ۔ ۸۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۶۳۹۔ ۶۳۸۔
۹۔ ایضاً،ص:۶۴۵۔۶۴۴۔
۱۰۔ اقبال،‘‘کلیاتِ اقبال،اردو’’،لاہور،اقبال اکادمی پاکستان،اشاعت،دوم،۱۹۹۴ع، ص:۹۹۔۹۸۔
۱۱۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۱۳۲۔ ۱۲۔ ایضاً،ص:۱۶۵۔ ۱۳۔ ایضاً،ص:۱۸۷۔
۱۴۔ اقبال، کلیات،ص:۳۹۴۔ ۱۵۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۲۴۷۔ ۱۶۔ ایضاً،ابتدائیہ،ص:۱۰۴۔۱۰۳۔
۱۷۔ اقبال،کلیات،ص: ۹۳۔ ۱۸۔ ایضاً،ص۲۴۰۔ ۱۹۔ ایضاً،ص:۶۶۳۔
۲۰۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۸۱۔۸۰۔
۲۱۔ اقبال،‘‘خطبہ لاہور’’،مشمولہ،‘‘خطباتِ اقبال’’،ترجمہ و تالیف،محمد جہاں گیر عالم،فیصل آباد،دائرۃ المعارف،۲۰۰۱ع،ص:۱۰۶
۲۲۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۱۱۷ ۔ ۲۳۔ ایضاً،ص:۱۱۸۔ ۲۴۔ اقبال،کلیات،ص:۵۳۷۔
۲۵۔ نسخہ ہاے وفا،ص:۱۷۸۔ ۲۶۔ ایضاً،ص:۱۲۰۔
۲۷۔ اقبال،‘‘خطبہ اِلہٰ آباد’’،مشمولہ،‘‘خطباتِ اقبال’’،ص:۶۳۔۶۲۔
۲۸۔ ‘‘فکرِ فیض’’،انٹرویو،مشمولہ،‘‘فیض کی تخلیقی شخصیت۔۔۔’’،ص:۳۲۳۔
۲۹۔ ایضاً۔ ۳۰۔ ایضاً،ص:۳۲۲۔ ۳۱۔ ایضاً،ص:۳۴۴۔۳۴۲۔
Published
2018-06-01